امام غزالیؒ نے نیشاپور سے عسکر (یعنی بغداد) کا سفر 478 ہجری میں کیا۔
انہیں نظام الملک طوسی نے بغداد کی مشہور نظامیہ مدرسہ میں تدریس کے لیے بلایا تھا۔
حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کا اصل نام عبداللہ تھا۔
آپ کو ابو بکر کے لقب سے پکارا جاتا تھا، جو آپ کے والد کے نام "بکر" سے منسلک ہے۔
حضرت عمر رضہ نے غزوہ تبوک 8 ہجری میں اپنا آدھا سامان اللہ کی راہ میں پیش کیا۔
اس عمل سے حضرت عمر رضہ کی سخاوت اور قربانی کا مظاہرہ ہوا، جسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سراہا۔
حضرت عبداللہ بن زید رضہ نے خواب میں اذان کا کلمات سنے تھے۔
انہوں نے یہ خواب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا، جنہوں نے ان کے خواب کو سچ مانا اور اذان کے لیے کلمات مقرر کیے۔
طواحن ان داڑھوں کو کہتے ہیں جو ضواحک (ہنسنے پر ظاہر ہونے والے دانت) کے بعد آتی ہیں۔
یہ داڑھیں اوپر نیچے اور دائیں بائیں تین تین کی ترتیب میں ہوتی ہیں، اور کھانے کو چبانے میں مدد دیتی ہیں۔
مخارج الحروف کی تعداد سترہ ہے، جو مختلف حصوں میں تقسیم ہوتے ہیں جیسے کہ حلق، زبان، دانت وغیرہ۔
ان سترہ مخارج میں ہر حرف کی مخصوص آواز نکالی جاتی ہے، جس سے تلفظ صحیح اور واضح ہوتا ہے۔
لحن جلی سے مراد ایسی غلطی ہے جو قرآن کی تلاوت میں بڑی اور واضح غلطی ہو۔
یہ غلطی تلاوت کے مفہوم یا معانی میں تبدیلی پیدا کر سکتی ہے، اور اس میں غلط تلفظ یا مکمل تلفظ میں فرق شامل ہوتا ہے۔
مجراھا میں امالہ کا مطلب ہے کہ "ھا" کی آواز کو تھوڑا سا "ھِ" کی طرف مائل کیا جاتا ہے۔
یہ روایت حفص عن عاصم کے مطابق پڑھا جاتا ہے، جہاں "مجراها" میں امالہ کا خاص تلفظ استعمال ہوتا ہے۔
حروفِ شفویہ وہ حروف ہوتے ہیں جو صرف ہونٹوں سے ادا کیے جاتے ہیں۔ عربی میں تین حروف شفویہ ہیں
ب، م، و
Get instant updates and alerts directly from our site.
Install this app on your device for quick access right from your home screen.