نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم نے فرمایا کہ قیامت کے دن مفلس وہ شخص ہوگا جو عبادات میں تو مکمل ہو مگر حقوق العباد (یعنی لوگوں کے حقوق) کی ادائیگی میں کمی کرے۔
یہ بات حدیث میں آئی ہے کہ اس شخص کے اعمال وزن میں نہیں آئیں گے کیونکہ اس نے اپنے ہمسایہ، دوست یا کسی دوسرے انسان کے حقوق کا خیال نہیں رکھا۔
معاشرتی بائیکاٹ: یہ واقعہ 10 نبوی میں پیش آیا جب قریش نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے پیروکاروں کو شعب ابی طالب میں محصور کر لیا اور انہیں معاشی و سماجی طور پر الگ کر دیا۔
شعب ابی طالب: مکہ مکرمہ میں ایک گھاٹی ہے جہاں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے پیروکاروں کو محصور کر دیا گیا تھا۔