غزوہ بنو قریظہ کے موقع پر قبیلہ اوس نے درخواست کی کہ ان کے حلیف بنو قریظہ کے معاملے کا فیصلہ ان کے سردار حضرت سعد بن معاذ رضہ کریں۔
نبی کریم ﷺ نے یہ فیصلہ انہی کے سپرد کیا، اور حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے تورات کے مطابق فیصلہ دیا۔
غزوہ بنو قریظہ 5 ہجری میں غزوہ خندق کے بعد پیش آیا۔
یہ جنگ مدینہ کے یہودی قبیلے بنو قریظہ کی عہد شکنی کے سبب ہوئی۔
غزوہ احزاب کے بعد بنو قریظہ کے یہودیوں نے حضرت سعد بن معاذؓ کو اپنا حاکم تسلیم کیا۔
انہوں نے تورات کے قانون کے مطابق فیصلہ دیا، جس کے تحت غداری کے مرتکب مردوں کو سزا دی گئی اور عورتوں اور بچوں کو قیدی بنایا گیا۔
Get instant updates and alerts directly from our site.
Install this app on your device for quick access right from your home screen.