Islamic History and Leadership
غزوہ بنو قریظہ کے دوران جب قبیلہ اوس نے بنو قریظہ کے معاملے کے فیصلے کا اختیار نبی کریم صہ کو دیا تو حضرت محمد صہ نے فیصلہ کس کے سپرد کیا؟
Answer: حضرت سعد بن معاذ رضہ
Overview
غزوہ بنو قریظہ کے دوران جب قبیلہ اوس نے بنو قریظہ کے معاملے کے فیصلے کا اختیار نبی کریم صہ کو دیا تو حضرت محمد صہ نے فیصلہ کس کے سپرد کیا؟
غزوہ بنو قریظہ کے موقع پر قبیلہ اوس نے درخواست کی کہ ان کے حلیف بنو قریظہ کے معاملے کا فیصلہ ان کے سردار حضرت سعد بن معاذ کریں۔ نبی کریم ﷺ نے یہ فیصلہ انہی کے سپرد کیا، اور حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے تورات کے مطابق فیصلہ کیا۔
یہ واقعہ نبی کریم ﷺ کی عدالت اور مساوات کے سیاسی اور سماجی نظام کو ظاہر کرتا ہے۔
Explanation
غزوہ بنو قریظہ کے موقع پر قبیلہ اوس نے درخواست کی کہ ان کے حلیف بنو قریظہ کے معاملے کا فیصلہ ان کے سردار حضرت سعد بن معاذ رضہ کریں۔
نبی کریم ﷺ نے یہ فیصلہ انہی کے سپرد کیا، اور حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے تورات کے مطابق فیصلہ دیا۔
This question appeared in
Past Papers (5 times)
ETEA 25 Years Past Papers Subject Wise (Solved) (2 times)
ETEA Past Papers (1 times)
KPK Teacher Past Papers SST PST CT TT PET (2 times)
This question appeared in
Subjects (1 times)
ISLAMIC STUDIES MCQS (1 times)
Related MCQs
- غزوہ بنو قریظہ کب پیش آیا؟
- غزوہ تبوک کے موقع پر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں کتنے دینار پیش کئے؟
- بنی قریظہ میں ثالث کون تھے؟
- بنو قنیقاع اور بنو قریظہ کس کے قبیلے تھے ؟
- بنو قریظہ کے فتنہ وفساد کا سب سے بڑا محرک کو تھا؟
- بنو قریظہ میں محصور یہودیوں نے کس صحابی کو اپنا حاکم بنایا؟
- سویت یونین میں جب ـــــــــــــــــ برسراقتدار آئے تو انہوں نے افغانستان کے معاملے پر لچکدار رویہ اختیار کیا۔
- غزوہ احزاب میں مدینہ کے اندر کس قبیلہ نے مسلمانوں سے غداری کی؟
- رسول کریم ﷺ کی علالت کے دوران کس نے نماز کی امامت کروائی؟
- حضرت عثمان رضہ، حضرت محمد صہ سے عمر میں تقریباً کتنے چھوٹے تھے؟