-
A. جلنے کا عذاب
-
B. گمراہی کا عذاب
-
C. قید کا عذاب
-
D. ان میں سے کوئی نہیں
Explanation
عذاب الحریق کا مطلب ہے جلنے کا عذاب۔
یہ عذاب اُس عذاب کو ظاہر کرتا ہے جس میں انسان یا مخلوق کو آگ میں جلایا جائے۔
-
A. حضرت علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ
-
B. آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
-
C. حضرت سعد بن ابی وقاص رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ
-
D. حضرت زید بن حارث
Explanation
میدانِ محشر میں لواءُ الحَمد (حمد کا جھنڈا) صرف نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کے ہاتھ میں ہوگا۔
آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تمام انبیاء و اولیاء کی قیادت فرمائیں گے۔
-
A. After
-
B. With
-
C. To
-
D. No Preposition Required
Explanation
Sometimes, Prepositions are inserted where they are not required.
After having finished my work, I went home. (Incorrect Sentence)
Having finished my work, I went home. (Complete & Correct Sentence)
-
A. وقف بالاشمال
-
B. ان میں سے کوئی نہیں
-
C. وقف بالابدال
-
D. وقف بالزوم
Explanation
القارعَة میں جب وقف کیا جاتا ہے تو آخر کی تاء مربوطہ (ة) کو ہاء (ه) سے بدل کر پڑھا جاتا ہے، جو وقف بالابدال کہلاتا ہے۔
یہ قاعدہ قرآن کی تلاوت میں رائج ہے کہ تاء مربوطہ پر وقف کرتے ہوئے اس کی آواز "ہ" سے ادا کی جاتی ہے۔
-
A. پتنگوں کے مانند
-
B. مکھیوں کے مانند
-
C. ان میں سے کوئی نہیں
-
D. روئی کے مانند
Explanation
قرآن مجید کی سورۃ القارعہ میں آیا ہے: "جس دن لوگ پتنگوں کی طرح بکھرے ہوں گے" (القرعۃ: 4)
اس سے مراد ہے کہ قیامت کے دن انسان بدحواسی سے ادھر اُدھر اُڑتے پھریں گے جیسے پتنگیں ہواؤں میں بکھرتی ہیں۔
-
A. موت اور قیامت کے دن کا درمیانی وقفہ
-
B. محشر کادن
-
C. عذاب دوزخ کا عالم
-
D. چاند ستاروں کی دنیا
Explanation
دنیا اور آخرت کے درمیان ایک اور عالَم ہے جس کو برزخ کہتے ہیں
مرنے کے بعد اور قیامت سے پہلے تمام اِنس وجن کو حسبِ مراتب اُس میں رہنا ہوتا ہے، اور یہ عالَم اِس دنیا سے بہت بڑا ہے۔
دنیا کے ساتھ برزخ کو وہی نسبت ہے جو ماں کے پیٹ کے ساتھ دنیا کوبرزخ میں کسی کو آرام ہے اور کسی کو تکلیف
-
A. یوم الحاقتہ
-
B. یوم الحساب
-
C. یوم الدین
-
D. یہ تمام
Explanation
قرآن مجید میں آخرت کیلیئے یوم الحاقتہ، یوم الحساب اور یوم الدین جیسے الفاظ استعمال ہوئے۔
قرآن مجید 22 سال 5 ماہ میں نازل ہوا۔
قیامت کے دن انسانوں کو کس زمرے میں تقسیم کیا جائے گا؟
-
A. All of these
-
B. The Disbelievers
-
C. The Believers
-
D. The Hypocrites
Explanation
On the Day of Judgment, humanity will be divided into three main categories:
- The Believers (Al-Mu'minun): Those who believed in Allah and lived righteously.
- The Disbelievers (Al-Kafirun): Those who rejected Allah and His teachings.
- The Hypocrites (Al-Munafiqun): Those who pretended to be Muslims but lacked true faith.
Each group's fate will be determined, with the Believers entering Paradise, the Disbelievers in Hell, and the Hypocrites facing severe punishment.
-
A. contemporary: historic
-
B. present: past.
-
C. successor: predecessor
-
D. first: second
Explanation
Analogy:
After: Before
successor: predecessor
ND17-1-2023
-
A. Had destroyed
-
B. had been destroyed
-
C. Destroyed
-
D. Was destroyed
Explanation
Ten years ago, the earthquake destroyed the city. دس سال قبل زلزلے نے شہر کو تباہ کردیا تھا۔
We normally use ago with the past simple.
We don't use it with the present perfect: I received his letter four days ago.
Not: I have received his letter four days ago.
We should use past indefinite tense for a point of time.
✅ Correct: 0 |
❌ Wrong: 0 |
📊 Total Attempted: 0