شام ہی سے بجھا سا رہتا ھے دل ھےگویا چراغ مفلس کا اس شعر میں علم بیان کی کونسی صورت بتایٗ ھوںٗی ھے؟
Answer: تشبیہ
Explanation
تشبیہ کے لفظی معنی ہیں کسی ایک چیز کو کسی دوسری چیز کی مانند قرار دینا، لیکن اصطلاح میں علمِ بیان کی رو سے جب کسی ایک چیز کو کسی مشترک خصوصیت کی بنا پر کسی دوسری چیز کی مانند قرار دیا جائے، تو اسے تشبیہ کہتے ہی
This question appeared in
Past Papers (6 times)
PPSC 5 Years Past Papers Subject Wise (Solved with Details) (4 times)
PPSC Past Papers (2 times)
This question appeared in
Subjects (1 times)
Urdu (1 times)
Related MCQs
- بوے گل لے گئی بیرون چمن راز چمن کیا قیامت ہے کہ خود پھول ہیں غماز چمن۔ اس شعر میں علم بیان کی کونسی صورت آئی ہے؟
- رنگ تیرے چمن میں، بو تیری خوب دیکھا تو باغباں تو ہے اس شعر میں علم بیان کی کون سی صورت آئی ہے؟
- وہ صبح اور وہ چھاؤں ستاروں کی اور وہ نور دیکھے تو غش کرے ارنی گوئی اوج طور۔ اس شعر میں علم بیان کی کون سی صورت آئی ہے؟
- صبر اور شکر کرنے والا ہمیشہ خوش رہتا ہے، اس جملے میں حروف عطف کونسی ہے؟
- سورہ مومنون کی دوسری آیت میں جو صفت بیان کی گئی ہے، وہ کونسی ہے؟
- پانی برف کی طرح ٹھنڈا ہے۔ اس جملے میں علم بیان کی کونسی خوبی استعمال ہوئی ہے؟
- چراغ تلے اندھیرا کیا ہے؟
- درج ذیل میں سے کس شخص کو نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی امت کا کا مفلس ترین شخص قرار دیا ہے؟
- چراغ پا ہونا محاورہ ہے اس کا مفہوم کیا ہے
- چراغ سحری ہونا کا مطلب کیا ہے؟