Explanation
ترچھی نگہ سے طائر دل ہو چکا شکار
جب تیر کج پڑے تو اڑے گا نشانہ کیا
یہ حیدر علی آتش کے غزل سے لیا گیا ہے۔
کج کا مطلب ہوتا ہے ترچھا یا ٹیڑھا، جو کسی چیز کے سیدھے نہ ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔
جملے میں 'کج پڑے' کا مطلب ہے کہ تیر اگر ترچھا چلے گا تو نشانے پر نہیں لگے گا۔