مسدس چھ مصرعوں کے ایک بند پر مشتمل شاعری کو کہتے ہیں۔
اس کے پہلے چار مصرعے، ہم قافیہ و ہم ردیف ہوتے ہیں۔
پانچواں اور چھٹا مصرع ہم قافیہ و ہم ردیف ہوتے ہیں۔
سکتہ کی علامت ، ہے۔
کاش! ایک حرفِ تاسف ہے، جو افسوس یا پشیمانی کا اظہار کرتا ہے۔
یہ جملہ کسی پچھتاوے کو ظاہر کر رہا ہے، اس لیے حرفِ تاسف کا استعمال ہے۔
خوشی کے موقع ہے جو حروف استعمال ہوتے ہیں ان کو حروف انبساط کہا جاتا ہے۔
وقف لازم (؛) کا استعمال جملے میں وقفے کو ظاہر کرنے کے لیے درست ہے۔
جملے کی روانی اور معنی برقرار رکھنے کے لیے "ہیں" کا درست استعمال ضروری ہے۔
ماضی مطلق وہ فعل ہے جو ماضی کے کسی واقعے کو ظاہر کرتا ہے لیکن اس کے قریب یا دور ہونے کی وضاحت نہیں کرتا۔ مثال: علی نے کتاب پڑھی۔
کلمہ کی تین اقسام ہیں ۔اسم ،فعل،حرف
افسوس" اور "ہائے ہائے" ایسے الفاظ ہیں جو تاسف (غصہ یا افسوس) کے اظہار کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔
یہ دکھ، غم یا پچھتاوے کے وقت بولا جاتا ہے، جسے "حروف تاسف" کہا جاتا ہے۔
جملہ معترضہ کی علامت عام طور پر قوسین () ہوتی ہے، جس میں اضافی یا وضاحتی معلومات دی جاتی ہیں۔
یہ جملے کے درمیان اضافی جملہ یا خیال کو شامل کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔
استفہامیہ جملے وہ جملے ہوتے ہیں جو سوال کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
ان جملوں میں سوالیہ نشان (?) لگتا ہے، جیسے "کیا تم نے کھانا کھایا؟"۔