ناموس کا مطلب ہے راز یا وحی لانے والا — یہ لقب حضرت جبرائیل علیہ السلام کو دیا گیا۔
حضرت جبرائیل علیہ السلام اللہ تعالیٰ کی طرف سے انبیاء کرام پر وحی لانے کے ذمہ دار فرشتہ ہیں۔
کراماً کاتبین کا ذکر آیات الإنفطار کی آیت 10 اور 11 میں آیا ہے۔
یہ فرشتے انسان کے اعمال لکھنے والے معزز فرشتے ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت دحیہ بن خلیفہ کلبی رضی اللہ عنہ کو قیصر روم کے پاس سفیر بنا کر بھیجا تھا۔
حضرت دحیہ نے قیصر روم کے دربار میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیغام پہنچایا تھا۔
قرآن مجید سابقہ آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتا ہے، یعنی ان کی سچائی کو تسلیم کرتا ہے۔
جیسا کہ قرآن میں فرمایا گیا: "مصدقاً لما بین یدیہ" (سورۃ البقرہ: 97)
حضرت عبداللہ بن زید رضہ نے خواب میں اذان کا کلمات سنے تھے۔
انہوں نے یہ خواب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا، جنہوں نے ان کے خواب کو سچ مانا اور اذان کے لیے کلمات مقرر کیے۔
حدیث کا مفہوم ہے: "تم میں سب سے بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے"۔
یہ حدیث علم کی اہمیت اور قرآن کی تعلیم کو فروغ دینے کی ترغیب دیتی ہے۔
حضرت ابو بکر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی صاحبزادی اور نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی زوجہ حضرت
عائشہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کا انتقال 58 ہجری کو ہوا۔
حضرت عائشہ کی کنیت ام عبداللہ تھی۔
AGM 08-01-2023
All children of the Holy prophet (pbuh) were born to Hazrat Khadijah (RA) except one son Ibrahim, who was born to Hazrat Maria al-Qibtiyah (RA).
میثاق مدینہ کو پہلا بین القوامی معاہدہ کہا جاتا ہے۔
یہ معاہدہ چھ ہجرہ کو طئے پایا۔
یہ معاہدہ مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان طے پایا۔
اسلام قبول کیا: 15 سال کی عمر میں
قبیلہ: قریش کی شاخ بنو اسد
ہجرتیں: 2 (حبشہ و مدینہ)
ماہرت: حرب و ضرب (جنگی مہارت)
پیشہ: تجارت و زراعت
لقب: نبی ﷺ نے "حواری" فرمایا (غزوہ اُحد میں)
وفات: 36 ہجری
عمر وفات: 67 سال
احادیث: 38 مرویات