اسلام کے پھیلنے کے بعد مدینہ میں تین اہم فرقے بن گئے تھے۔
ان فرقوں میں مسلمان، منافقین، اور یہود شامل تھے۔
ایک حدیثِ پاک کے مطابق قیامت کے دن مؤذنون کی گردنیں سب لوگوں سے بلند ہوں گی۔
یہ ان کے عظیم اجر اور اسلامی شعائر کی خدمت کی علامت ہوگی۔
اعتصام عربی زبان کا مصدر ہے، جس کا مطلب ہے "مضبوطی سے پکڑنا" یا "چمٹ جانا"۔
قرآن میں بھی آیا ہے: "وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا" — یعنی اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو۔
رسول عربی لفظ ہے جس کا لغوی معنی ہے: بھیجا ہوا۔
اس سے مراد وہ ہستی ہے جسے اللہ تعالیٰ نے پیغام دے کر بھیجا ہو۔
کسب کے لغوی معنی ہیں کمانا، خاص طور پر رزق کمانا۔
یہ لفظ عموماً محنت یا کسی چیز کو حاصل کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
نبی کریم ﷺ نے نبوت کے ابتدائی 3 سال خفیہ طور پر قریبی لوگوں کو دعوت دی۔
یہ حکمت عملی اس لیے اپنائی گئی تاکہ مخالفت سے بچا جا سکے اور ایمان مضبوط بنیادوں پر قائم ہو۔
غزوہ تبوک 9 ہجری کو پیش آیا جب پورا عرب قحط کی لپیٹ میں تھا۔
غزوہ تبوک قحط کے سال میں پیش آیا تھا۔
اس وقت مسلمانوں کو شدید قحط اور تکالیف کا سامنا تھا، مگر پھر بھی رسول اللہ ﷺ نے اس جنگ کی تیاری کی
یشبتوا عربی زبان کا لفظ ہے، جس کا مطلب ہے "وہ قید کریں"۔
یہ فعل جمع کے صیغے میں استعمال ہوتا ہے۔
سلطان صلاح الدین ایوبی 55 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔
پیدائش: 1137ء یا 1138ء، تکریت (عراق) میں پیدا ہوئے۔
وفات: 4 مارچ 1193ء، دمشق (سوریہ) میں انتقال ہوا۔
قرآن مجید میں حضرت ابراھیم علیہ السلام کی سیرت کے لیے بھی اسوہ حسنہ (بہترین نمونہ) کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔
یہ الفاظ سورۃ الممتحنہ (60:4) میں آئے ہیں۔