اس حدیث کا مطلب ہے کہ اللہ تعالیٰ اس بندے کی مدد کرتا ہے جو اپنے مسلمان بھائی کی مدد میں لگا رہے۔
یہ حدیث باہمی تعاون، ہمدردی اور خدمت خلق کی ترغیب دیتی ہے۔
اس حدیث میں "الید العلیا" سے مراد دینے والا (سخی) ہاتھ ہے اور "الید السفلى" سے مراد لینے والا (سائل) ہاتھ۔
اسلام میں سخاوت کو فضیلت دی گئی ہے اور مانگنے سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے۔
لا تلمزوا عربی زبان کا حکم ہے جس کا مطلب ہے "عیب مت لگاؤ" یا "دوسروں کو طعنہ مت دو"۔
یہ لفظ "لمز" سے ماخوذ ہے، جس کا مطلب ہے طعنہ دینا، عیب نکالنا، یا تحقیر کرنا۔
حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: "تم میں بہتر وہ ہے جس نے قرآن سیکھا اور سکھایا"۔
یہ علمِ قرآن کی اہمیت اور دوسروں تک پہنچانے کی فضیلت کو ظاہر کرتا ہے۔
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا میں آخری نبی ہوں اور تم آخری امت ہو۔
***********
Get instant updates and alerts directly from our site.
Install this app on your device for quick access right from your home screen.