قرآن حکیم کی سورتوں کو مکی سورتیں اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ سورتیں ہجرت سے قبل مکہ مکرمہ میں نازل ہوئیں۔
ان سورتوں میں عمومی طور پر توحید، رسالت، آخرت اور اخلاقی اصلاحات پر زور دیا گیا ہے
اس کے برعکس، مدنی سورتیں وہ ہیں جو ہجرت کے بعد مدینہ میں نازل ہوئیں۔
Makkhi Surahs were revealed in 13 Years
Madni Surahs were revealed in 10 Years
منافق کی تین نشانیاں نبی اکرم ﷺ نے فرمایا
إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ
جب وہ بات کرے تو جھوٹ بولے۔
وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ
جب وہ وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے۔
وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ
جب وہ امانت دی جائے تو خیانت کرے۔
جلابیب عربی لفظ ہے، جس کا مطلب ڈھکنے والی بڑی چادریں یا ڈھیلا لباس ہے۔
قرآن میں سورہ الاحزاب (33:59) میں یہ لفظ عورتوں کے پردے کے لیے آیا ہے۔
غزوہ بدر میں مسلمانوں کے پاس صرف 2 گھوڑے تھے۔
ایک گھوڑا حضرت مقدادؓ کے پاس اور دوسرا حضرت زبیرؓ کے پاس تھا، جبکہ زیادہ تر مسلمان پیدل یا اونٹوں پر سوار تھے۔
قرآن مجید میں سورہ العنکبوت (29:45) میں ذکر ہے کہ "بے شک نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔"
نماز انسان کے کردار کو سنوارتی ہے اور نیکی کی طرف راغب کرتی ہے۔
ابو سفیان نے 200 سواروں کے ساتھ مدینہ کے قریب چراگاہ پر حملہ کیا تاکہ جنگ بدر کا بدلہ لے سکے۔
یہ واقعہ جنگ احد سے پہلے پیش آیا، جس میں مسلمانوں نے دفاع کیا تھا۔
سورة المدثر قرآن پاک کی 74ویں سورت ہے۔
یہ مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی اور اس میں 56 آیات ہیں۔
عدل کا لغوی معنی "انصاف کرنا" یا "عفو و درگذر" (یعنی معاف کرنا یا مناسب سزا دینا) ہے۔
یہ لفظ توازن اور منصفانہ رویے کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
حضرت ادریس علیہ السلام پہلے پیغمبر تھے جنہوں نے کپڑے سینا (لباس بنانا) شروع کیا۔
انہیں سلائی کا ہنر اللہ تعالیٰ نے سکھایا، اور اسی وجہ سے وہ "خیاطی" کے بانی بھی کہلاتے ہیں۔