إِنَّمَا بُعِثْتُ مُعَلِّمًا کا ترجمہ "مجھے تو معلم بنا کر بھیجا گیا ہے" بنتا ہے۔
یہ حدیث نبی کریم ﷺ کی بعثت کے مقصد یعنی تعلیم و ہدایت کو واضح کرتی ہے۔
اطعموا الطعام عربی میں "کھانا کھلاؤ" کے معنی میں آتا ہے۔
یہ الفاظ مہمان نوازی اور محتاجوں کی مدد کی ترغیب دیتے ہیں۔
حجاج بن یوسف کا تعلق بنو ثقیف قبیلے سے تھا، جو طائف میں آباد تھا۔
وہ اموی خلافت کا ایک مشہور گورنر اور فوجی کمانڈر تھا۔
حواریون وہ لوگ تھے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے قریب ترین پیروکار اور مددگار تھے۔
قرآن مجید میں یہ لفظ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ماننے والوں کے لیے استعمال ہوا ہے، جو ان کی دعوت پر ایمان لائے اور ان کے ساتھ تھے۔
انما المؤمنون اخوۃ کا مطلب ہے: بے شک تمام مؤمن بھائی بھائی ہیں۔
یہ آیت سورۃ الحجرات (آیت 10) میں ہے۔
طل شرخ قاضی الكوفة کی 60 سنت تھی۔
یہ قاضی کی ذمہ داریوں اور عدلیہ کے حوالے سے اہم اصول و ضوابط کی طرف اشارہ کرتا ہے، جو اسلامی تاریخ میں اہمیت رکھتے ہیں۔
سورۃ الفجر میں کل 30 آیات ہیں۔
یہ سورہ قرآن مجید کی 89ویں سورہ ہے اور مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی۔
ایتاء کا مطلب دینا یا عطا کرنا ہے، جیسے ایتاءِ زکوٰۃ یعنی زکوٰۃ دینا۔
یہ لفظ قرآن کریم میں کئی مقامات پر اللہ کی راہ میں مال دینے کے معنوں میں آیا ہے۔
سدرت المنتہیٰ ساتویں آسمان پر ایک درخت ہے، جس کا ذکر قرآن اور حدیث میں آیا ہے، اور یہ بیری کے درخت کی مانند ہے۔
اس درخت کے نیچے اللہ کے پیغمبر حضرت محمد ﷺ نے معراج کے دوران ملاقات کی تھی، اور اسے جنت کی عظمتوں کا دروازہ سمجھا جاتا ہے۔
ادعو ھم عربی الفاظ ہیں، جن کا مطلب "انہیں پکارو" ہے۔
یہ قرآن کریم میں بھی استعمال ہوا ہے، جہاں والدین یا دوسروں کو ان کے نام سے بلانے کا ذکر آتا ہے