اولو الارحام کا مطلب ہے قریبی خون کے رشتہ دار۔
قرآن مجید میں ان کا حق اور اہمیت بار بار بیان ہوئی ہے۔
روزہ دو ہجری شعبان کو فرض ہوا۔
روزے کی فرضیت کا مقصد تقوی کا حصول ہے، تاکہ انسان اپنے نفس کو پاک کرے اور اللہ کی رضا کے مطابق زندگی گزارے۔
حج اللہ کی رضا اور محبت کی خاطر جان و مال قربان کرنے کا عمل ہے، جو انسان کو اللہ کے قریب کرتا ہے۔
البرید عربی لفظ ہے جس کا اردو میں مطلب "ڈاک" یا "ڈاکخانہ" ہے۔
عربی میں یہ لفظ پوسٹ یا پیغامات کے نظام سے متعلق استعمال ہوتا ہے۔
حدیث میں آتا ہے کہ بیوہ اور مسکین کے لیے دوڑ دھوپ کرنے والے کو مجاہد فی سبیل اللہ کے برابر اجر دیا گیا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص ان کی مدد کے لیے محنت کرتا ہے، وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے شخص کے برابر ثواب پاتا ہے۔
نعم العبد (بہترین بندہ) کا لقب حضرت ایوب علیہ السلام کو دیا گیا۔
قرآن مجید میں سورہ ص، آیت 44 میں اللہ نے حضرت ایوبؑ کو صابر اور نیک بندہ قرار دیا۔
حدیث کے مطابق، قرآن کا ہر حرف پڑھنے پر دس نیکیاں ملتی ہیں۔
الم تین حروف (الف، لام، میم) پر مشتمل ہے، اس لیے پڑھنے پر تیس نیکیاں ملتی ہیں۔
اصحمہ نجاشی بادشاہ کا نام تھا، جو حبشہ (موجودہ ایتھوپیا) کا حکمران تھا۔
اس نے ہجرت حبشہ کے مہاجرین کو پناہ دی اور بعد میں اسلام قبول کر لیا۔
مصلوب عربی زبان میں اس شخص کو کہتے ہیں جسے صلیب پر چڑھایا گیا ہو۔
یہ لفظ عام طور پر سزا کے طور پر دی جانے والی صلیبی موت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
بتول کا مطلب اللہ کی سچی بندی یا وہ عورت ہے جو عبادت میں مشغول رہے۔
حضرت فاطمہؓ کو بتول کہا جاتا ہے کیونکہ وہ دنیاوی دلچسپیوں سے دور، عبادت گزار اور پاکیزہ تھیں۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے قلعہ قموص پر پہنچ کر سب سے پہلے یہودیوں کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔
یہ قلعہ خیبر کے مشہور قلعوں میں سے ایک تھا، جہاں مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان جنگ ہوئی۔