اخوت کا مطلب ہے بھائیوں جیسا تعلق یا بھائی چارہ۔
یہ لفظ ایک دوسرے کے ساتھ محبت، مدد، اور تعاون کو ظاہر کرتا ہے۔
انما المؤمنون اخوۃ کا مطلب ہے: بے شک تمام مؤمن بھائی بھائی ہیں۔
یہ آیت سورۃ الحجرات (آیت 10) میں ہے۔
طل شرخ قاضی الكوفة کی 60 سنت تھی۔
یہ قاضی کی ذمہ داریوں اور عدلیہ کے حوالے سے اہم اصول و ضوابط کی طرف اشارہ کرتا ہے، جو اسلامی تاریخ میں اہمیت رکھتے ہیں۔
جملے کے دو بڑے حصوں کے درمیان جو تعلق کلام کو مکمل بناتا ہے، اسے استاد کہا جاتا ہے۔
یہ تعلق سننے والے کو جملہ مکمل اور بامعنی محسوس کراتا ہے۔
ڈانٹ ڈپٹ کا مطلب ہوتا ہے کسی کو سختی سے ملامت یا جھاڑ پلانا۔
یہ لفظ ناراضی یا تنبیہ کے اظہار کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
حضرت ادریس علیہ السلام پہلے پیغمبر تھے جنہوں نے کپڑے سینا (لباس بنانا) شروع کیا۔
انہیں سلائی کا ہنر اللہ تعالیٰ نے سکھایا، اور اسی وجہ سے وہ "خیاطی" کے بانی بھی کہلاتے ہیں۔
جب جملہ مکمل ہو جائے اور اس کے بعد مکمل وقفہ آئے تو اسے "ختمہ" کہا جاتا ہے۔
یہ اصولی طور پر جملے کے اختتام کو ظاہر کرتا ہے۔
أنا ایک منفصل ضمیر ہے کیونکہ یہ جملے میں الگ استعمال ہوتا ہے، جیسے: أنا مسلم۔
متصل ضمیر جملے میں کسی لفظ کے ساتھ جُڑا ہوتا ہے، جیسے: کتابي (میری کتاب)۔
سید حسام الدین البلگرامی کو "حسان الهند" کے لقب سے شہرت ملی۔
یہ لقب انہیں ان کی اعلیٰ درجے کی عربی شاعری کی بنا پر دیا گیا، جیسے حسان بن ثابت کو نبی کریم ﷺ کا شاعر کہا جاتا ہے۔
کا ضمیر اضافی ہے جو "اس" کے ساتھ مل کر ملکیت ظاہر کرتا ہے (یعنی "اس کا حافظہ")۔
ضمیر اضافی ہمیشہ کسی اسم کے ساتھ آ کر تعلق یا نسبت ظاہر کرتی ہے۔