اپنے بے خواب کواڑوں کو مقتل کرلو اب یہاں کوئی نہیں کوئی نہیں آئے گا۔ اس شعر میں کواڑوں سے کیا مراد ہے؟

اپنے بے خواب کواڑوں کو مقتل کرلو اب یہاں کوئی نہیں کوئی نہیں آئے گا۔ اس شعر میں کواڑوں سے کیا مراد ہے؟

Explanation

اپنے بے خواب کواڑوں کو مقتل کرلو اب یہاں کوئی نہیں کوئی نہیں آئے گا۔ اس شعر میں کواڑوں سے مراد آنکھیں ہے۔