عبارت: حکیم محمد سعید ایک طرف بچوں کو علم اور اخلاق سے آراستہ کرنے کے لیے نئی نئی راہیں سوچتے اور ان پر عمل کرتے تو دوسری طرف وہ نوجوانوں کی معیاری تعلیم کے لیے بھی فکر مند رہتے۔
عبارت: حکیم محمد سعید ایک طرف بچوں کو علم اور اخلاق سے آراستہ کرنے کے لیے نئی نئی راہیں سوچتے اور ان پر عمل کرتے تو دوسری طرف وہ نوجوانوں کی معیاری تعلیم کے لیے بھی فکر مند رہتے۔
Explanation
عبارت: حکیم محمد سعید ایک طرف بچوں کو علم اور اخلاق سے آراستہ کرنے کے لیے نئی نئی راہیں سوچتے اور ان پر عمل کرتے تو دوسری طرف وہ نوجوانوں کی معیاری تعلیم کے لیے بھی فکر مند رہتے۔ چنانچہ انہوں نے صرف اپنے وسائل سے علم و ثقافت کا ایک بہت بڑا علمی اداراہ مدینتہ الحکمت قائم کیا اور اس میں اعلیٰ درجے کی ہمدرد یونیورسٹی بھی قائم کی۔ اس یونیورسٹی میں میڈیکل کی قدیم اور جدید تعلیم کے الگ الگ کالج ہیں، جہاں تعلیم پاکر حکیم اور ڈاکٹر پورے ملک کی خدمت کرتے ہیں ان کے علاوہ ہمدرد یونیورسٹی میں علوم انصرام، انفارمیشن ٹیکنالوجی وغیرہ کی بہترین تعلیم دی جاتی ہے، یہی نہیں بلکہ خدمت خلق کے اور بھی بہت سے کام اسی ہمدرد فاؤنڈیشن ادارے کے تحت ہوتے ہیں جو حکیم محمد سعید نے ۱۹۶۴ع میں قائم کیا تھا۔
مدینتہ الحکمت نام تجویز کرنے کی وجہ تسمیہ کیا ہو سکتی ہے؟
اس اداروں میں وہ اسلامی بنیادوں پر علم کا فروغ چاہتے تھے
محمد سعید کے ساتھ شہید کا لفظ ان کے لقب کے بارے میں بتاتا ہے ، جو کیا ہے؟
شہید پاکستان
حکیم صاحب نے اپنی رقم سے علمی اداراہ قائم کیا جس کی وجہ کیا تھی؟
ملکی معیشت کی کسمپرسی
علم انصرام کس کو کہتے ہیں؟
علم برائے منتظمین
قدیم اور جدید مرکب ہے جو کیا کہلاتا ہے؟
مرکب توصیفی