عبارت: بھارت سے آئی ہوئی ایک گونگی بچی گیتا کی کئی سال پرورش کے بعد جب بیگم بلقیس ایدھی اسے ہندوستان اس کے وارثوں کے پاس لے کر گئیں تو ہندوستان کے وزیراعظم نے ایدھی ٹرسٹ کے لیے ایک کروڑ روپے کا عطیہ پیش کیا مگر عبد الستار ایدھی نے حسبِ عادت معذرت کے ساتھ لینے سے انکار کر دیا۔

عبارت: بھارت سے آئی ہوئی ایک گونگی بچی گیتا کی کئی سال پرورش کے بعد جب بیگم بلقیس ایدھی اسے ہندوستان اس کے وارثوں کے پاس لے کر گئیں تو ہندوستان کے وزیراعظم نے ایدھی ٹرسٹ کے لیے ایک کروڑ روپے کا عطیہ پیش کیا مگر عبد الستار ایدھی نے حسبِ عادت معذرت کے ساتھ لینے سے انکار کر دیا۔

Explanation

عبارت: بھارت سے آئی ہوئی ایک گونگی بچی گیتا کی کئی سال پرورش کے بعد جب بیگم بلقیس ایدھی اسے ہندوستان اس کے وارثوں کے پاس لے کر گئیں تو ہندوستان کے وزیراعظم نے ایدھی ٹرسٹ کے لیے ایک کروڑ روپے کا عطیہ پیش کیا مگر عبد الستار ایدھی نے حسبِ عادت معذرت کے ساتھ لینے سے انکار کر دیا۔

آپ کو جب بھی غریبوں کی فلاح کے لیے مالی امداد کی ضرورت پیش آتی تو بازار میں چادر بچھا کر بھیک مانگنے بیٹھ جاتے اور اس میں کوئی عار محسوس نہ کرتے۔ آپ خود فرماتے تھے کہ مجھے اللہ تعالٰیٰ کی مہربانی سے ایک گھنٹے میں لاکھوں روپے چندہ مل جاتا ہے۔ ایک دفعہ 1991ع میں ماچس مہم چلائی تو ایک مخیر شخص نے ایک ماچس کے بدلے اکیانوے لاکھ روپے کا عطیہ دے دیا۔ اسی طرح کبھی وہ جھولی پھیلاؤ مہم شروع کر دیتے تو ایک ہی دن میں لاکھوں روپے جمع ہو جاتے۔ دیانت اور امانت کا یہ عالم تھا کہ شمہ بھر بھی کبھی ٹرسٹ کے پیسوں میں سے نہیں لیا۔


بھارت کے وزیراعظم سے عطیہ نہ لینے کی وجہ کیا تھی؟

مستقل مزاجی برقرار رکھنا

درج بالا عبارت کے آخری جملے میں موجود لفظ شمہ کے معنی کیا ہیں؟

مٹھی بھر کر

ماچس مہم چلانے کا محرک کیا تھا/تھی؟

ٹرین حادثہ

لفظ عار کی ضد کیا ہے؟

بے شرمی

عبد الستار ایدھی کی زندگی سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟

خدمت و ایثار