اردو افسانے کا پہلا حقیقت نگار کسے کہتےہیں؟
Explanation
ادب میں حقیقت نگاری سے مراد ایک شے کو اُس کے حقیقی خدوخال کے ساتھ بیان کرنے کے ہیں۔ حقیقت نگاری میں چیزوں کو اِس طرح پیش کیا جاتا ہے کہ وہ زندگی کا ایک جُز معلوم ہوتی ہوں۔ جہاں تک انگریزی ادب میں حقیقت نگاری کا تعلق ہے، تو اِس کا باضابطہ آغاز ۱۸۵۰ء کے آس پاس فرانس میں Honore De Balzac کے ہاتھوں ہوا۔انگریزی میں حقیت نگاری کو آسمان کی بلندیوں کو چھونے میں George Eliot نے ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس نے خاص طور پر دیہاتی زندگی کو اُجاگر کیا۔ اُس نے اپنے ناولوں میں واضح طور پر دکھایا کہ محبت کے نام پر ایک عورت کو کتنی مصیبتوں اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جس میں اُن کی ناول Middle March، The Mill on Floss، Adam Bede گراں قدر سرمایہ تصور کیا جاتا ہے۔ اُردو ادب میں حقیقت نگاری کا تعلق ہے، تو یہ بیسویں صدی کے آغاز کے ساتھ ہی اُردو ادب کے قد آور اور مایہ ناز ادیب پریم چند کے ہاتھوں نمودار ہوئی۔ پریم چند سے پہلے ادب کا محور رومانیت کے ارد گرد گھومتا تھا۔لیکن پریم چند نے اپنے افسانوں اور ناولوں کے ذریعے گاؤں کی حقیقی زندگی کو قارئین کے سامنے پیش کیا۔اپنے ناول گوشۂ عافیت میں پریم چند نے دیہاتی زندگی کے بنیادی مسائل کو موضوع بنایا اور جاگیر دارانہ نظام کے ظلم و استحصال کو منظر عام پر لایا۔ ناول نرملا میں پریم چند نے عورت کے دکھ درد اور اُس کے ساتھ روا رکھے جانے والے استحصال کو پیش کیا ۔ یہ ناول حقیقت نگاری کا بے مثال نمونہ ہے۔ علاوہ ازیں ’’ چوگانِ ہستی‘‘جس میں دیہی معاشرہ اور شہر میں پھیلے ہوئے صنعتی نظا م کے تضاد کو اُبھارا گیا۔ ’’ میدانِ عمل‘‘ اس عہد کے سیاسی اور معاشی اور سماجی زندگی کے آشوب اور عوامی جدوجہد کو حقیقت پسندانہ ڈھنگ سے پیش کرتا ہے۔